انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** سریہ عبداللہ بن عتیک بجانب خیبر(رمضان۶ہجری) ابو رافع یہودی قبیلہ بنو نضیر سے تھا اورصاحب اثر ہونے کے ساتھ ساتھ بہت بڑا تاجر بھی تھا، طبقات میں ہے کہ اس نے غطفان کو اور ان مشرکین عرب کو جو اس کے گرد تھے رسول اﷲﷺ سے جنگ کے لئے سب کو جمع کیا اور اس مقصد سے ایک بڑا گروہ جمع ہوگیا، ابن سعد نے لکھا ہے کہ ! " ابو رافع سلام بن ابی الحقیق النضری نے غطفان اور ان مشرکین عرب کو جو اس کے گرد تھے جمع کیا اور رسول اﷲﷺ سے جنگ کے لئے ایک بہت بڑا مجمع ہوگیا، حضور ﷺ کو معلوم ہوا تو آپﷺ نے رمضان ۶ھ میں عبداﷲؓ بن عتیک کو چند انصار کے ساتھ ابو رافع کی تادیب کے لئے روانہ کیا ، یہ لوگ خیبر پہنچ کر پوشیدہ ہوگئے ، جب سنّاٹا ہوا تو یہ لوگ اس کے مکان کی طرف آئے اور زینہ پر چڑھ گئے ، انھوں نے عبداﷲ ؓ بن عتیک کو آگے کیا کیونکہ وہ یہودی زبان میں گفتگو کرسکتے تھے ، انھوں نے دروازہ کھٹکھٹایا اور کہا کہ میں ابورافع کے پاس ہدیہ لایا ہوں، اس کی عورت نے دروازہ کھول دیا مگر جب ہتھیار دیکھے تو غُل مچانے کا ارادہ کیا ، ان لوگوں نے تلوار سے اس کی طرف اشارہ کیا تو وہ خاموش ہوگئی اور یہ لوگ اندر گھس کر ابو رافع کو قتل کردئیے ،یہ لوگ جب گھر سے نکل آئے تو اس کی بیوی چیخی اور اس کے ساتھ تمام گھر والوں نے شور مچایا تو یہ لوگ خیبر کے قلعہ کے ایک نالے میں چھپ گئے، حارث ابو زینب تین ہزار آدمیوں کو لے کر تعاقب میں نکلا اور تلاش شروع کی ، جب سراغ نہ ملا تو ناچار واپس ہوگیا،یہ لوگ دو رو ز وہیں مقیم رہے، جب معاملہ ٹھنڈا ہوگیا تو مدینہ واپس چلے آئے، (طبقات ابن سعد)