انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت حمنہ بنتِ جحش رضی اللہ عنہا نام ونسب حمنہ نام، حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی ہمشیر ہیں، سلسلہ نسب اوپر گذرچکا ہے۔ نکاح حضرت مصعب رضی اللہ عنہ بن عمیر سے نکاح ہوا۔ اسلام اور ان ہی کے ساتھ دائرۂ اسلام میں داخل ہوئیں۔ عام حالات مدینہ کی ہجرت کا شرف حاصل کیا اور جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مہاجرین اور انصار کی عورتوں سے بیعت لی تواس میں یہ بھی شامل ہوئیں، مسندابن حنبل اور ابن سعد وغیرہ میں اکثرعورتوں کے تذکرہ میں لکھا ہے کہ کَانَتْ مِنَ الْمُبَايِعَاتِ اس سےیہی بیعت مراد ہے؛ چنانچہ حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا کے حالات میں ہم اس کا ذکر کرآئے ہیں۔ غزوات میں سے اُحد میں نہایت نمایاں شرکت کی وہ پانی پلاتیں اور زخمیوں کا علاج کرتی تھیں، ان کے علاوہ اور عورتیں بھی یہ خدمت انجام دے رہی تھیں؛ چنانہ رفیدہ رضی اللہ عنہا اور اُم کبشہ رضی اللہ عنہا وغیرہ کی نسبت بھی اسی قسم کی تصریحات موجود ہیں۔ اس واقعہ میں حضرت حمنہ رصی اللہ عنہا کے شوہر حضرت مصعب رضی اللہ عنہ بن عمیر نے شہادت پائی، جن کے بعد انہو ں نے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ سے کہ عشرۂ مبشرہ میں تھے، نکاح کیا۔ افک کے واقعہ میں منافقین کے ساتھ غلطی سے جومسلمان شریک ہوگئے تھے، اُن میں حضرت حسان رضی اللہ عنہ اور حضرت مسطح رضی اللہ عنہ کے ساتھ حضرت حمنہ رضی اللہ عنہا بھی تھیں؛ چنانچہ صحیح بخاری میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے: وَطَفِقَتْ أُخْتُهَا حَمْنَةُ تُحَارِبُ لَهَا فَهَلَكَتْ فِيمَنْ هَلَكَ مِنْ أَصْحَابِ الْإِفْكِ۔ (بخاری، كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ،بَاب ﴿ لَوْلَا إِذْسَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بِأَنْفُسِهِمْ خَيْرًا إِلَى قَوْلِهِ الْكَاذِبُونَ﴾ ،حدیث نمبر:۴۳۸۱، شاملہ، موقع الإسلام) ترجمہ:یعنی حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی بہن حمنہ رضی اللہ عنہا برابر میرے خلاف رہیں؛ یہاں تک کہ اور اصحابِ افک کی طرح برباد ہوئیں۔ فتح الباری میں ہے کہ حضرت حمنہ رضی اللہ عنہا کے شریک ہونے کی وجہ یہ تھی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کوآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نظروں سے گراکر حضرت زینب رضی اللہ عنہا (اپنی بہن) کوبلند کریں (فتح الباری:۸/۳۶۷) لیکن تعجب ہےکہ خود حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے اس موقع سے فائدہ نہیں اُٹھایا؛ چنانچہ اس کا تذکرہ ان کے حالات میں آچکا ہے۔ وفات وفات کا سنہ صحیح طور پرمعلوم نہیں، اتنا علم ہے کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی وفات تک زندہ تھیں، حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے سنہ۲۰ھ میں وفات پائی ہے۔ اولاد حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ سے حضرت حمنہ کے دولڑکے پیدا ہوئے، محمد اور عمران، محمد کوسجاد کے لقب سے شہرت تھی۔