انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جنت کے پہاڑ جبل احد، کوہ طور، کوہ لبنان اور جبل جودی: حدیث:حضرت عمر بن عوف فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: أربعة جبال من جبال الجنة وأربعة أنهار من أنهار الجنة وأربعة ملاحم من ملاحم الجنة قيل فمن الأجبل؟ قال: جبل أحد يحبنا ونحبه والطور: جبل من جبال الجنة ولبنان: جبل من جبال الجنة والجودي: جبل من جبال الجنة والأنهار: النيل والفرات وسيحان وجيحان والملاحم: بدر وأحد والخندق وخيبر۔ (التذکرۃ القرطبی:۲/۴۴۶) ترجمہ: (دنیا کے) چار پہاڑ جنت کے پہاڑوں میں سے ہیں اور (دنیا کی) چار نہریں جنت کی نہروں میں سے ہیں اور (دنیا کی) چار جنگیں جنت کی جنگوں میں سے ہیں؛ عرض کیا گیا کون سے پہاڑ (جنت میں سے) ہیں؟ ارشاد فرمایا: (۱)احد پہاڑ یہ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں (۲)کوہِ طور جنت کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہے (۳)کوہِ لبنان جنت کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہے (۴)جبل جودی جنت کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہے اور (جنت کی) نہریں: دریائے نیل، دریائے فرات، دریائے سیحون اور دریائے جیحون ہیں اور جنگوں میں سے جنگ بدر، جنگ احد، جنگ خندق اور جنگ خیبر ہیں۔ جبل خصیب اور جنت کی ایک وادی: حدیث:حضرت عمر بن عوف رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلا غزوہ جومقام ابواء میں لڑا تھا اس میں ہم آپ کے ساتھ تھے، جب ہم مقام روحاء پرپہنچے توآنحضرت علیہ الصلوٰۃ والسلام نے عرقِ ظبیہ کے مقام پرپڑاؤ کیا اور صحابہ کرام کونماز پڑھائی پھرفرمایا آپ حضرات کومعلوم ہے کہ اس پہاڑ کا نام کیا ہے؟ صحابہ کرام نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول بہتر جانےت ہیں، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ جبل نصیب ہے جوجنت کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہے، اے اللہ! اِس میں برکت فرمادیجئے اور اس کے رہنے والوں میں بھی برکت فرمادیجئے؛ پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس مقام روحاء کے کچھ معتدل حصے ہیں جوجنت کی وادیوں میں سے ایک وادی ہیں، نماز کی اسی جگہ پرمجھ سے پہلے سترانبیاء کرام نے نماز ادا کی ہے، اس کے پاس سے حضرت موسیٰ علیہ السلام جب گذرے تھے توان پرخوشبودار دوچوغے تھے آپ اونٹنی پرسوار تھے اور سترہزار بنی اسرائیل کے ساتھ سفر کرکے بیت اللہ شریف تک پہنچے تھے۔ (صفۃ الجنۃ ابن ابی الدنیا:۳۰۲۔ نعیم بن حماد فی زیاداتہ علی الزہد لابن المبارک:۲۴۰)