انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت سعید ؓبن یربوع نام ونسب جاہلی نام صرم تھا،آنحضرتﷺ نے بدل کر سعید رکھا،ابو ہود کنیت،نسب نامہ یہ ہے، سعید بن یربوع بن عنکثہ بن عامر بن مخزوم قرشی عامری۔ اسلام وغزوات باختلافِ روایت فتح مکہ سے کچھ پہلے یا فتحِ مکہ میں مشرف باسلام ہوئے ،پہلی روایت کی رو سے غزوۂ فتح میں آنحضرتﷺ کے ساتھ تھے، (اسد الغابہ:۲/۳۱۷) فتح مکہ کے بعد جنگ حنین میں شریک ہوئے ،آنحضرتﷺ نے حنین کے مالِ غنیمت سے پچاس اونٹ مرحمت فرمائے۔ (مستدرک حاکم:۳/۴۹) عہدِ فاروقی حضرت عمرؓ کے زمانہ میں آنکھوں کی بصارت جاتی رہی،حضرت عمرؓ اظہار ہمدردی کے لیے آئے اورکہا کہ مسجد نبویﷺ میں جمعہ اور نماز جماعت نہ چھوڑنا سعید نے کہا، میرے پاس کوئی رہنما نہیں ہے، اس عذر پر انہیں حضرت عمرؓ نے ایک رہنمادیا (اسد الغابہ:۲/۱۲۴) چنانچہ نا بینا ہونے کے بعد بھی اسی آدمی کی مدد سے مسجد آتے تھے اور جماعت ناغہ نہ ہوتا تھا۔ وفات امیر معاویہ کے زمانہ ۵۴ھ میں وفات پائی، وفات کے وقت ۱۲۴ سال کی عمر تھی۔ (ایضاً) فضل وکمال فضل وکمال کے لحاظ سے کوئی قابلِ ذکر شخصیت نہیں رکھتے ہیں تاہم ان کی روایت سے حدیث کی کتابیں خالی نہیں ہیں۔ (تہذیب الکمال:۱۲۴) احترام رسول سعید آنحضرتﷺ کا اتنا احترام کرتے تھے کہ رسول اللہ کے مقابلہ میں کسی بڑائی کو اپنی طرف منسوب کرنا پسند نہ کرتے تھے ،عمر میں سعید رسول اللہ ﷺ سے بہت بڑے تھے،لیکن اس تفاوت کا اظہار بھی وہ بڑائی کے لفظ سے پسند نہ کرتے تھے، ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا ہم میں تم میں کون بڑا ہے، گو سعید عمر میں بڑے تھے،لیکن پاس ادب سے اس کا اظہار اس طرح کیا کہ آپ مجھ سے بلند اور بہتر ہیں ،البتہ میں آپ سے پہلے پیدا ہوا ہوں۔ (استیعاب:۲/۵۵۷)