انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کس کی دعاء قبول حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ حضرت سعد بن وقاص ؓ کھڑے ہوئے اورکہا اے اللہ کے رسول ہمارے لئے آپ دعاء فرمادیجئے کہ اللہ مجھے مستجاب الدعوات بنادے، تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا، اے سعد اپنے کھانے (یاکمائی) کو پاک کرلو، مستجاب الدعوات بن جاؤگے،قسم خدا کی جس کے قبضہ میں محمد ﷺ کی جان ہے،آدمی ایک حرام لقمہ پیٹ میں ڈال لیتا ہے تو اس کی وجہ سے چالیس دن تک اس کا کوئی نیک عمل قبول نہیں کیا جاتا ہے۔ (ترغیب :۲/۵۴۷) حضرت ابوہریرہؓ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے ایک آدمی کا ذکر کیا، جو دور دراز کا مسافر ہو بال بکھرے ہوئے ہوں، ہاتھ پھیلا ئے آسمان کی طرف یارب یارب پکار رہا ہو، اس کا کھانا حرام،لباس حرام،اس کی پرورش حرام سے ہوئی،کہاں اس کی دعاء قبول ہوگی۔ (مسلم :۱/۳۲۶،ترمذی،ترغیب:۲/۵۴۶) فائدہ: دعاء کی قبولیت میں پاکیزہ رزق ومشتبہات سے اجتناب کو بہت بڑا دخل ہے،جو شخص جتنا ہی محتاط ہوگا، اس کی دعاء اتنی ہی زیادہ قبول ہوگی۔