انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قاتلین حسینؓ کا قتل عراق پر قبضہ کرنے کے بعد مختار قاتلین حسینؓ کی تلاش میں نکلا اور شمرذی الجوشن ،خولی اصبحی اورعمر بن سعد کو قتل کرکے ان کے سر محمد بن حنفیہ کے پاس بھجوادئے اورایک کرسی بنواکر اپنے اتباع کو یقین دلایا کہ یہ کرسی حاملِ اسرار اوربنی اسرائیل کے تابوت سکینہ کی طرح متبرک ہے اسی کرسی پر وہ تمام معرکوں میں نکلتا تھا۔ (اخبار الطوال:۲۹۶،۳۰۰) درحقیقت مختار بنی امیہ اور ابن زبیرؓ دونوں کو زیر کرکے اپنی حکومت قائم کرنا چاہتا تھا،خون حسینؓ کی دعوت کے ذریعہ بنی امیہ کے مقابلہ میں اس کو عوام کی تائید حاصل ہوگئی تھی اسی طرح ابن زبیرؓ کے مقابلہ میں بھی اسے بہت سے حامی مل گئے، اس لئے اس کو دونوں کے مقابلہ میں آسانی ہوئی، مختار کا تبلیغی مرکز عراق چونکہ ابن زبیر کے قبضہ میں تھا اس لئے پہلا تصادم ان ہی سے ہوا، پھر عراق پر قبضہ کے بعد جب مختار کی قوت بڑھ گئی، تو بنی امیہ کو بھی اس کی جانب سے خطرہ پیدا ہوا؛چنانچہ اموی حاکم عبید اللہ بن زیاد نے مختار کے عامل موصل عبدالرحمن بن سعید پر فوج کشی کردی، عبدالرحمن نے اس کو شکست دے کر قتل کردیا اس طرح چند دنوں کے اندر مختار کے ہاتھوں تمام قاتلیں حسین کا خاتمہ ہوگیا۔ (یعقوبی:۳/۳۰۸،وابو الفدا:۱/۱۹۵)