انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** انبیاء ؑکی خبروں میں سچائی کا پہلو جملہ انبیاء کرام اللہ تعالی سے حسب ضرورت ومصلحت غیب کی خبریں پاتے رہے اور یہ وہ خبریں ہوتی تھیں جن تک عام انسانی حواس رسائی نہ پاسکتے تھے اور بیشک یہ وہ بات ہے جس میں نبی دوسرے انسانوں سے ممتاز ہوتا ہے اوراس میں نبوت کا اعجاز ہے،دیگر خصائص اس کے علاوہ ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے نبی اسرائیل کے سامنے چند عملی معجزے دکھائے تو غیبی خبریں دینے کا یہ علمی معجزہ بھی پیش کیا۔ "وَأُنَبِّئُكُمْ بِمَا تَأْكُلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِكُمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ"۔ (آل عمران:۴۹) اور میں بتلادیتا ہوں تمہیں جو تم کھا کر آتے ہو اورجو اپنے گھروں میں رکھ آتے ہو، اس میں تمہارے لیے ( میرے خدا کی طرف سے ہونے کا پورا نشان ہے اگر تم یقین رکھتے ہو۔ شیخ الاسلام حضرت مولانا شبیر احمد عثمانیؒ لکھتے ہیں: یعنی بعض مغیبات ماضیہ و مستقبلہ پر تم کو مطلع کرتا ہوں عملی معجزات کے بعد ایک علمی معجزہ کا ذکر کردیا۔ (تفسیرعثمانی:۷۳) انبیاء کرام کو غیبی خبروں سے نوازنا ہمیشہ سے سنت الہٰی رہی ہے، نبوت کا اعجاز ہے کہ نبی غائبات کی یقینی خبردیں اوروہ بالکل اسی طرح واقع ہو جیسا کہ انہوں نے بتایا ہو، امام مالکؒ نے موطا میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بھی اس قسم کا دعویٰ کیا ہے کہ آپ نے جس بات کی خبر دی واقعہ اسی کے مطابق ظہور میں آیا۔ "بَابُ مَااکَرَْمَہُ اللہُ تَعَالٰی بِاَخْبَارِ الْمُغِیْبَاتِ فَکَان کَمَااَخْبَرَ"۔ (یہ عبارت مؤطا کے جونسخے ہمارے پاس ہے اس میں نہیں ملی) یہ باب اس بارے میں ہے کہ اللہ تعالی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو غیبی خبروں سے عزت بخشی اور واقعہ اسی طرح ہوا جس طرح اس کے ہونے کی آپﷺ نے خبردی تھی۔ پھر امام مالکؒ نے اس میں احادیث پیش کی ہیں اور بتایا ہے کہ آپﷺ نے جو کچھ فرمایا تھا واقعات نے ان کی عملی تصدیق کردی، انبیاء کی خبروں میں سچائی کا ہونا ساری امت میں مجمع علیہ ہے، محدثِ شہیر حضرت مولانا انورشاہ کشمیریؒ فرماتے ہیں: "والحاصل أن الأمة إذاأجمعتْ على صِدق أخبار الأنبياء عليهم السلام، فخلافُه بنوعٍ من الحيل، والتمسك بالمحتَمَلات كفرٌ بحتٌ"۔ (فیض الباری،باب فیض الباری شرح صحیح البخاری:۴/۱۴۲) حاصل یہ ہے کہ جب تمام امت انبیاء کی خبروں کی سچائی اوراجماع کرچکی ہے تو اس کا خلاف کسی نوعیت سے ہو کسی حیلہ سے اور کسی احتمال سے تمسک کرتے ہوئے ہوایک واضح کفر ہے۔