انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** پانی کی بندش اس کے بعد ہی دوسرا حکم پہنچا کہ حسینؓ اوران کے ساتھیوں پر پانی بند کردو، جس طرح تقی زکی اورمظلوم امیر المومنین عثمانؓ کے ساتھ کیا گیا تھا اوران سے یزید کی بیعت کا مطالبہ کرو،بیعت کے بعد پھر میں ان کے بارہ میں غور کروں گا، اس حکم پر ابن سعد نے پانسو سواروں کا ایک دستہ فرات پر پانی روکنے کے لئے متعین کردیا، اس دستہ نے ساتویں محرم سے پانی روک دیا، عبداللہ ابن ابی حصین شامی نے امام حسینؓ سے مخاطب ہوکر کہا حسینؓ پانی دیکھتے ہو کیسا آسمان کے جگر جیسا جھلک رہا ہے؛ لیکں خدا کی قسم تم کو ایک قطرہ بھی نہیں مل سکتا، تم اسی طرح پیاسے مروگے ،آپ نے فرمایا خدایا، اس کو پیاسا مار اوراس کی کبھی مغفرت نہ فرما (ایضا:۳۱۲) جب حسینی لشکر پر پیاس کا غلبہ ہوا تو حضرت حسینؓ نے اپنے سوتیلے بھائی عباسؓ بن علیؓ کو ۳۰ سوار اور ۲۰ پیدل کے ساتھ پانی لینے کو بھیجا، یہ چشمے پر پہنچے تو عمروبن حجاج مزاحم ہوا، لیکن عباسؓ نے مقابلہ کرکے ہٹادیا اورپیادوں نے ریلا کرکے مشکیں بھرلیں اور عباسؓ نے انہیں کھڑے کھڑے لشکر میں بھیجوادیا۔