انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اعضائے مبارکہ کے معجزات دست مبارک بیہقی میں روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے حنظلہ بن حذیم کے سر پر اس وقت ہاتھ پھیرا تھا جب وہ بچپن میں اپنے باپ کے ساتھ آنحضرتﷺ کی خدت میں آئے تھے ، ہاتھ پھیر کر آنحضرتﷺ نے ان کے لیے دعا فرمائی تھی، دعا کے اثر کا یہ حال ہوا کہ اگر کسی آدمی کے منہ میں ورم ہوتا یا کسی بکری کے تھن میں ورم ہو جاتا اور اس کو حنظلہ کے سر سے لگادیا جاتا تو ورم ایک دم جاتا رہتا۔ طبرانی میں روایت ہے کہ عائذ بن عمرو جنگ حنین میں جب زخمی ہوگئے تو نبی کریمﷺ نے ان کے منہ سے خون پونچھ کر ان کے حق میں دعا فرمائی، آنحضورﷺ کی ہھتیلی ان کی پیشانی سے چھوگئی تھی اس کا یہ اثر ہوا کہ ہمیشہ وہ جگہ پیشانی کی روشن رہی۔ بیہقی میں عمرو بن ثعلبہ جہنی روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺ سے مقام سیالہ میں ملاقات کی اوروہیں مسلمان ہوگیا آنحضورﷺ نے شفقت سے میرے منہ پر ہاتھ پھیرا، اس کا یہ اثر ہوا کہ عمرو بن ثعلبہ سو برس کی عمر پاکر مرے اور آنحضورﷺ کا دست مبارک ان کا سر اور داڑھی کے جتنے بالوں سے مس ہوگیا تھا اور چھوا تھا وہ آخر وقت تک سفید نہ ہوئے تھے۔ عبدالبر نے استیعاب میں روایت کی ہے ایک روز نبی کریمﷺ غسل فرمارہے تھے آپﷺ کی بیٹی زینب بنت ام سلمہ آئیں تو از راہِ شفقت آپ نے ان کے منہ پر پانی چھڑک دیا، اس کا یہ اثر ہوا کہ زینب کے چہرے پر بڑھاپے تک جوانی کی تازگی اور خوبصورتی باقی رہی۔ صحیحین میں جریر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ذوالخاصہ کے بت خانے کے انہدام کا مجھے حکم فرمایا ؛لیکن میرا حال یہ تھا کہ میں گھوڑے پر اچھی طرح سوار نہیں ہوسکتا تھا اکثر گرجاتا تھا، میں نے جب یہ کمزوری آپ کی جناب میں عرض کی اور اس کمزوری کا اظہار کیا تو آپﷺ نے میرے سینے پر ہاتھ مار کر دعا فرمائی کہ اے اللہ اس کو ہادی مہدی بنا یعنی ہدایت دینے والا ہدایت یافتہ بنا، جریر کہتے ہیں کہ اس دن سے پھر کبھی اپنے گھوڑے سے نہیں گرا اور ڈیڑھ سوسواروں کو لے کر گیا اور ذوالخاصہ بت خانہ کو گرا کر جلادیا۔