انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
چٹ فنڈ (CHITFUND)کی مروجہ صورت کا حکم اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ ایک خاص رقم متعین ہوتی ہے، چند افراد اس کے ممبر بنتے ہیں، وہ مقررہ تناسب کے مطابق ہرماہ رقم ادا کرتے ہیں اور مجموعی رقم ہرماہ قرعہ اندازی یاباہمی اتفاق رائے سے کسی ایک کودے دی جاتی ہے، مثلاً دوہزار کی چٹھی ہو، دس آدمی شریک ہوں تودس ماہ تک ہرشخص دوسوروپئے جمع کرے گا اور ہرماہ کسی ایک کویکمشت یہ رقم مل جایا کرے گی، یہ صورت مباح ہے، اس لیے کہ اس کے نادرست ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے، جوشخص مدت کی تکمیل سے پہلے چھٹی کی رقم حاصل کرتا ہے اس کی حیثیت مقروض کی ہے اور دوسرے ارکان کی قرض دہندہ کی، قرض دینے والا اس کوایک مدت کی مہلت دیتا ہے، اس طرح کہ اس پرکوئی نفع حاصل نہیں کرتا، یہ نہ صرف یہ کہ جائز ہے؛ بلکہ انسانی ہمدردی اور اسلامی اخلاق کا تقاضا بھی ہے؛ لیکن آج کل چٹ فنڈ کی بعض ایسی صورتیں بھی چل پڑی ہیں جن میں ارکان میں سے کوئی جلد رقم حاصل کرنے کی غرض سے خسارہ برداشت کرلیتا ہے اور چٹھی کی متعینہ رقم سے کم لے لیتا ہے، اس طرح اس کے حصہ کی جورقم بچ رہتی ہے وہ کمیشن کے طور پرتمام شرکاء میں تقسیم ہوجاتی ہے، یہ صورت ناجائز اور سود میں داخل ہے، اس لیے کہ کمیشن کی صورت میں قرض دینے والوں نے اپنے قرض پرنفع اٹھایا اور قرض دے کرمقروض سے فائدہ اُٹھانا ناجائز ہے اور ربوٰ میں شامل ہے۔ (جدیدفقہی مسائل:۱/۳۷۱)