انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** منافقوں کی شرارت کا ایک واقعہ عرنیہ ایک میدانی علاقہ کا نام ہے،وہاں کے چند اشخاص جو قبیلہ عکل سے تعلق رکھتے تھے،مدینہ میں آکر بظاہر مسلمان ہوگئے اورچند روز مدینہ میں رہ کر شاکی ہوئے کہ ہمارا گذارا مویشی کے دودھ پر ہے،غلہ کھانے کے ہم عادی نہیں ہیں،لہذا مدینے میں رہنے سے ہمارے جسموں پر خارش پیدا ہوگئی اورہم سخت جسمانی اذیت میں مبتلا ہیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کو قُبا کی پہاڑیوں پر جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اونٹوں کی چراگاہ تھی بھیج دیا،وہاں دودھ پی پی کر جب یہ لوگ خوب تندرست اورموٹے تازے ہوگئے تو انہوں نے یہ شرارت کی کہ یسار نامی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم کو جو اونٹوں کی حفاظت کے لئے مقرر تھا تنہا پاکر بڑی بے رحمی سے قتل کیا،اُس کے ہاتھ پاؤں کاٹے،اس کی آنکھوں میں ببول کے کانٹے چبھوئے،اس کی دست وپابریدہ لاش کو ایک درخت کی شاخ سے باندھ کر لٹکایا اور تمام اونٹوں کو ہانک کر لے گئے جب یہ خبر مدینہ میں پہنچی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کرز بن خالد الفہری کو بیس سواروں کےساتھ اُن کے تعاقب میں روانہ کیا؛چنانچہ بد معاش ابھی راستے ہی میں تھے کہ گرفتار کئے گئے،جب گرفتار ہوکر مدینے میں پہنچے تو قتل کا حکم صادر ہوا اوروہ اپنے کیفرکردار کو پہنچے۔