انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** تبلیغی خطوط اسی سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ملکِ عرب اوربیرونی ممالک کے بادشاہوں کے پاس خط روانہ کئے اوراُن کو مسلمان ہونے کی ترغیب دی،شاہ حبش کےنام جو خط آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا اُس کا ذکر اوپر آچکا ہے،شاہِ حبش نے بخوشی اسلام قبول کرلیا تھا،اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر قل شاہِ روم کے پاس حضرت دحیہ بن حلیفہؓ کلبی کو مقوقش شاہِ مصر واسکندریہ کے پاس حضرت حاطب بن ابی بلتعہؓ کو منذر بن ساویٰ شاہِ بحرین کے پاس حضرت علاء بن الحضرمی کو شاہِ عمان کے پاس عمرو بن العاص کو ہوزہ بن علی شاہ یمامہ کے پاس حضرت سلیطؓ بن عامری کو حارث بن الثمر غسانی شاہِ دمشق کے پاس حضرت شجاع بن وہبؓ کو،جبلہ بن امیہم کے پاس بھی شجاع بن وہبؓ کو،حرث بن عبد کلال حمیری شاہِ یمن کے پاس مہاجر بن ابی امیہ مخزومی کو،کسریٰ شاہِ فارس کے پاس حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی کو تبلیغی خطوط دے دے کر روانہ کیا، ہرقل شاہِ روم نے آپ کے ایلچی سے مروت وعزت کا برتاؤ کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خط کی تکریم کی،مگر سلطنت کے لالچ اورعیسائیوں کی مخالفت کے خوف سے علانیہ اسلام قبول نہ کرسکا، مقوقش شاہِ مصر نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خط اورایلچی کی بڑی عزت کی،جواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہایت مودبانہ عریضہ لکھا،ایک خلعت،ایک خچر اوردولونڈیاں آ پ کی خدمت میں بطور ہدیہ خط کے ہمراہ روانہ کیں،اسی طرح منذر بن ساویٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خط اور ایلچی کے ساتھ تعظیم کا برتاؤ کیا، شاہِ عمان نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط پہنچنے پر اسلام قبول کرلیا،کسریٰ شاہِ فارس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نامہ نامی کو چاک کردیا اور حضرت عبداللہ بن حذافہ کے ساتھ گستاخانہ برتاؤ کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حال سُن کر فرمایا کسریٰ کی سلطنت اسی طرح چاک کردی جائے گی؛چنانچہ ایسا ہی ہوا۔