انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
تدفین کے بعد اور قبر کی مٹی منتشر ہونے کی وجہ سے قبرپرپانی چھڑکنا کیسا ہے؟ قبرکی مٹی جمی رہے اور قبر کی حفاظت رہے اس خیال سے تدفین کے بعد پانی چھڑکنا جائز بلکہ مستحب ہے کہ حضور اقدس ﷺ سے ثابت ہے، سرکی طرف سے پانی چھڑکنا شروع کرے اور پائینتی تک چھڑکے، بعد میں اگرقبر کی مٹی منتشر ہوگئی ہو توقبر کوٹھیک کرکے پانی چھڑکنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے، ہرجمعرات اور جمعہ کوپانی چھڑکنے کا اہتمام کیا جاتا ہے، اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۷/۷۹، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)