انوار اسلام |
س کتاب ک |
سود خور کی امامت درست ہے یا نہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے سود لینے والے پر لعنت فرمائی ہے، یہ بات کئی حدیثوں میں وارد ہوئی ہے، ا س لئے سود خوری حرام ہے اور بہت ہی شدید گناہ ہے، آپ اس شخص کو محبت سے سمجھائیں اور اس حرکت سے باز رکھنے کوشش کریں، بہر حال اگر ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھ لی جائے تو کراہت ساتھ ادا ہوجائے گی، ایسے شخص کو امام بنانا جائز نہیں اور اگر کو ئی اس کو جانتے بوجھتے امام بنائے تو وہ گنہگار ہوں گے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۲۹۹،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۶/۱۳۲،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۳/۱۳۴، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۲۴۷، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)