انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ماں باپ پراولاد کےحقوق اسلام نے جس طرح اولاد پر ماں باپ کے حقوق مقررکئے ہیں اسی طرح سے ماں باپ پر بھی اولاد کے کچھ حق رکھے ہیں،جہاں تک ان کو کھلانے پلانے اورپہنانے کے حق کا تعلق ہے اس کے ذکر کی یہاں ضرورت نہیں،کیونکہ اولاد کے اس حق کا احساس ہمیں فطری اورطبعی طورپر بھی ہے،ہاں اولاد کے جس حق کی ادائیگی میں ہم سے عموما کوتاہی ہوتی ہے وہ ان کی دینی اوراخلاقی تربیت ہے،اللہ تعالی نے ہم پر فرض کیا ہے کہ ہم اپنی اولاد اور اہل وعیال کی تربیت اورنگرانی اس طرح کریں کہ مرنے کے بعد وہ جہنم میں نہ جائیں،قرآن شریف میں ہے: "یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْٓا اَنْفُسَکُمْ وَاَہْلِیْکُمْ نَارًا"۔ (التحریم:۶) اے ایمان والو!اپنے آپ کو اوراپنی آل اولادکو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔ اولادکی اچھی تربیت کی فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں اس طرح بیان فرمائی ہے: "باپ کی طرف سے اولاد کے لیے اس سے بہتر کوئی عطیہ نہیں کہ وہ ان کی اچھی تربیت کرے"۔ (ترمذی،باب ماجاء فی ادب الولد،حدیث نمبر:۱۸۷۵، شاملہ، موقع الإسلام) بعض لوگوں کو اپنی اولاد میں لڑکوں سے زیادہ محبت اوردلچسپی ہوتی ہے اور بیچاری لڑکیوں کو وہ بوجھ سمجھتے ہیں اور اس واسطے ان کی خبرگیری اورتربیت میں کوتاہی کرتے ہیں؛اس لیے اسلام میں لڑکیوں کی اچھی تربیت کی خصوصیت سے تاکید کی گئی ہے اور اس کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے، ایک حدیث میں ہے آپ نے فرمایاکہ:۔ "جس شخص کے بیٹیاں یا بہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرے اور ان کو اچھی تربیت دے اور (مناسب جگہ )ان کی شادی کرے تواللہ تعالی اس کو جنت دے گا"۔ (ابو داؤد،باب فی فضل من عال یتیما،حدیث نمبر:۴۴۸۱، شاملہ، موقع الإسلام)