انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قومیت کی گمراہی مسیلمہ کے پاس قبیلہ ربیعہ کے چالیس ہزار جنگ جو جمع ہوگئے تھے،ان لوگوں میں بعض ایسے بھی تھے جو مسیلمہ کو نبوت کے دعوے میں جھوٹا سمجھتے تھے،مگر ہم قومیت کے سبب اس کی کامیابی کے خواہاں تھے،اُن لوگوں کا قول تھا کہ مسیلمہ جھوٹا ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچے ہیں، لیکن ہم کو ربیعہ کا جھوٹا نبی مضر کے سچے نبی سے زیادہ عزیز ہے، حضرت خالد بن ولیدؓ کو روانہ کرنے کے بعد حضرت ابوبکرصدیق نے اُن کی امداد واعانت کے لئے اورفوجیں بھی روانہ کیں جو راستہ میں حضرت خالد بن ولیدؓ کے لشکر میں شامل ہوتی رہیں، حضرت خالد بن ولیدؓ کے لشکر کی تعداد کل تیراہ ہزار نفوس پر مشتمل تھی،جب شہر یمامہ ایک دن کے راستہ پر رہ گیا، توحضرت خالد بن ولیدؓ نے ایک دستہ بطور مقدمۃ الجیش آگے روانہ کیا۔ اسی روز مسیلمہ نے مجاعہ بن مرارہ کو ساٹھ آدمیوں کی جماعت کے ساتھ روانہ کیا تھا کہ جاکر بنو تمیم پر شب خون مارے،مجاعہ کا مقابلہ لشکر اسلام کے مقدمۃ الجیش سے ہوگیا، نتیجہ یہ ہوا کہ تمام مرتدین مقتول ہوئے اوران کے سردار مجاعہ کو گرفتار کرکے حضرت خالد بن ولیدؓ کی خدمت میں پیش کیا گیا ،خالد بن ولیدؓ آگے بڑھ کر شہر یمامہ کے قریب پہنچے،تو مسیلمہ شہر یمامہ سے نکل کر دروازۂ شہر کے قریب ایک باغ میں جس کا نام اُس نے حدیقۃ الرحمن رکھا تھا خیمہ زن ہوا،اس باغ کی چار دیواری خوب مضبوط اورقلعہ نما تھی،لشکر مسیلمہ کی سپہ سالاری رجال بن عنفوہ اورمحکم بن طفیل کو سپرد تھی۔