انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ (۱)اگر دنیاوی مصائب دور کرنے کے لئے اتباعِ شریعت سے غافل ہوکر عقل انسانی پر اعتماد کیا گیا تو یقیناً مسلمانوں کے لئے ناکامیاں اور غیر متوقع مشکلات و تکالیف رونما ہونگی۔ (۲)دنیا میں رہ کر تارک الدنیا رہنا یہ ناممکن ہے البتہ دنیا دین کے لئے صرف کرو ، اور اپنے اہل و عیال کی خبر گیری ، اور اہل حقوق کے حقوق کی ادائیگی محض خداوند تعالیٰ کی رضامندی کے لئے کرتے رہو۔ (۳)سلوک کا مقصود یہ ہے کہ بندہ کا دل حق تعالیٰ کی مرضیات کا ایسا طالب ہوجائے جیسا کہ جسم غذا کا طالب ہے ، اور اس کو عبادت کی ایسی خواہش ہوجائے کہ جیسی جسم کو پانی کی خواہش ہوتی ہے ۔ (۴)اگر کسی طالب ِعلم کو آزاد دیکھتے تو فرماتے ابھی سے آزاد بنوگے تو پڑھ لکھ کر خود بھی ڈوبوگے اور دوسروں کو بھی ڈبوؤگے ، علم سے مقصود عمل ہے ، پس علم کے ساتھ عمل کی پوری عادت ڈالو کہ پھر اسی عادت میں لذّت و حلاوت پیدا ہو ، یہ خیال کہ عالم بن کر عمل کرلیں گے محض شیطانی خیال ہے ۔ (۵)طریقت سے مقصود یہ ہے کہ دنیا وما فیہا کی طرف سے بے رغبتی ہو ، اور رسول اللہ ﷺ کی محبت دل میں جاگزیں ہو ، بس اس سے ادھر یا ادھر نظر نہ رہنی چاہئے ۔