انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
کیا ہر دعاء کا نتیجہ دنیا ہی میں ظاہر ہوتا ہے؟ دعاء کا حکم ہے اور قبول فرمانے کا وعدہ ہے، جن دعاؤں پر اس دنیا میں بظاہر کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا وہ بھی بیکار نہیں، قیامت میں ایسی دعاؤں کو دکھلا کر فرمایا جائے گا کہ ان کا معاوضہ یہ جنت کے درجات و نعمتیں ہے، جن کو دیکھ کر بندہ کہےگا کہ کیا اچھا ہوتا کہ دنیا میں میری کسی دعاء کا کوئی صلہ وغیرہ مجھے نہ ملتا۔ (اس لئے کہ دنیا میں مانگنے کا جو صلہ بھی ملے کم ہے، آخرت کے مقابلہ میں بہت حقیر اور معمولی چیز مانگی جاتی ہے، اور جو کچھ یہاں اس مانگنے پر ملتا ہے وہ بھی معمولی ہے) بلکہ سب دعاؤں کو ذخیرہ بناکر رکھ دیا جاتا اور سب کا معاوضہ آخرت میں ملتا، پس دعاء یقیناً نافع ہے، اس میں ذرہ برابر شبہ نہیں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۵/۷۱۲،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)