انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت جعال بن سراقہ نام ونسب ان کے نام و نسب دونوں میں اختلاف ہے،بعض جعال کہتے ہیں، بعض جعیل ،نسب کچھ لوگ غفار سے بتاتے ہیں اورکچھ حمیری اورکچھ ثعلبی کہتے ہیں۔ اسلام وغزوات دعوتِ اسلام کے ابتدائی زمانہ میں مشرف باسلام ہوئے،احد اور بنی قریظہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے،آخر الذکر غزوہ میں ایک آنکھ کام آئی۔ (اسد الغابہ:۱/۲۸۴) غزوۂ ہوازن میں شریک تھے،اس کے مالِ غنیمت میں سے عینیہ اور اقرع کو سو سو اونٹ ملے کسی نے آنحضرت ﷺ سے کہا،آپ نے عینیہ اوراقرع کو سو سو اونٹ مرحمت فرمائے اورجعال کو کچھ نہ ملا فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میری جان ہے، جعال بن سراقہ ،اقرع اور عینیہ جیسے روئے زمین بھر کے آدمیوں سے بہترہیں ،ان دونوں کو میں نے تالیف قلب کے لیے دیا ہے اورجعال کو ان کے اسلام کے سپرد کیا۔ (سیرت ابن ہشام:۲/۳۰۳) ۶ھ میں جب آنحضرتﷺ غزوہ بنی مصطلق کے لیے تشریف لے گئے تو مدینہ جعالؓ کے سپرد کرگئے۔ وفات وفات کے بارہ میں اربابِ سیر خاموش ہیں۔