انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت حسین کی خبر شہادت پر یزید کا تاثر چنانچہ سب سے اول جب زحر بن قیس نے یزید کے دربار میں حضرت حسینؓ اورآپ کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر پہنچائی اورغایت خیر خواہی میں اس کو پوری تفصیل سے مزے لے کر بیان کرنے لگا تو یزید انہیں سن کر آبدیدہ ہوگیا اوربولا اگر تم لوگ حسینؓ کو قتل نہ کرتے تو میں تم سے زیادہ خوش ہوتا، ابن سمیہ (ابن زیاد) پر خدا کی لعنت ہو اگر میں ہوتا تو خدا کی قسم حسینؓ کو معاف کر دیتا، خدا حسینؓ پر اپنی رحمت نازل کرے،زحر نے انعام واکرام کی طمع میں بڑی لفاظی اورحاشیہ آرائی کے ساتھ شہادت کا واقعہ بیان کیا تھا،لیکن یزید نے اسے کچھ بھی نہ دیا۔ (طبری:۷/۳۷۵) علامہ ابو حنیفہ احمد بن داؤد دینوری جن کو اہل بیت نبویﷺ کے ساتھ خاص عقیدت ہے اوپر کا واقعہ اپنی تاریخ اخبار الطوال میں اس طرح لکھتے ہیں کہ: جب یزید نے حسینؓ کی شہادت کے واقعات سنے تو آبدیدہ ہوگیا اور کہا تم لوگوں کا برا ہو اگر تم لوگ حسینؓ کو چھوڑدیتے تو میں زیادہ خوش ہوتا، ابن مرجانہ پر خدا کی لعنت ہو،خدا کی قسم!اگر میں حسینؓ کے پاس موجود ہوتا،تو ان کو معاف کردیتا، خدا ابو عبداللہ پر رحمت نازل فرمائے۔ (اخبار الطوال:۲۷۲)