انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عذاب روح کو ہوگا پھر جب موت کے بعد مکمل جسم کو نئی تخلیق دیجائے گی جیسا کہ قرآن پاک کی بعض آیات (ق:۱۵۔ بنی اسرائیل:۴۹۔ سبا:۷) سے معلوم ہوتا ہے اس وقت یہ اعتراض نہیں ہونا چاہئے کہ مکمل جسم بدلا ہوا ہے اس لیے کہ وہاں بھی روح تو وہی ہے جو پہلے سے تھی کیونکہ روح ہمیشہ باقی رہتی ہے موت کے وقت جسم سے روح کوصرف الگ کرتے ہیں، تو جسم بے جان ہوجاتا ہے اور روح محفوظ ہوجاتی ہے اب جو شئی جنت کی لذتوں سے فائدہ اٹھاتی ہے یا دوزخ وغیرہ کی تکلیفوں کو برداشت کرتی ہے وہ اصل روح ہی ہے لیکن روح اپنے فعل لذت والم کے انجام دینے کے لیے جسمانی آلات اوراوزار کی محتاج ہے جس طرح کوئی بھی کام کرنے والے(فاعل) کو فاعل بننے کے لیے اوزار وآلات کی ضرورت پڑتی ہے الغرض روح انسانی جسم کے اندر ہر فعل کی فاعل ہے اسی وجہ سے لذت والم سب روح ہی کو ہوگا لیکن اس کا اثر جسم پر ظاہر ہوگا۔