انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** قریش کا عہد نامہ بیہقی نے دلائل النبوۃ میں بیہقی سے روایت کیا ہے کہ نبی کریمﷺ نے قریش کو خبر دی کہ وہ عہد نامہ جس میں لکھا تھا کہ تمام لوگ بنی ہاشم کی عداوت ودشمنی میں متفق رہیں اور ان سے سارے تعلقات توڑلیں، اس کو دیمک نے بالکل کھالیاہے، اس کاغذ پر صرف اللہ کا نام باقی رہ گیا ہے ،باقی کل عبارت ختم ہوگئی ہے، قریش نے اس عہد نامہ کو دیکھا تو واقعی ایسا ہی پایا۔ واقعہ کی تفصیل یہ ہے کہ آنحضورﷺ کو جب نبوت مل گئی اور مکہ میں اسلام پھیلنے لگا اور بتوں کی مخالفت ہونے لگی تو کفار قریش کو بہت رنج ہوا پہلے توقریش نے حضرت محمدﷺ کو قتل کرنے کا ارادہ کیا؛لیکن اس پر ابوطالب اور بنو ہاشم راضی نہ ہوئے تو قریش نے ابوطالب وبنو ہاشم سے کہا کہ تم محمد کو یا تو ہمارے حوالے کردو یا تم سب ہم سے برادری کے تعلقات توڑ کر کسی گھاٹی میں چلے جاؤ ابوطالب اور بنو ہاشم نےاس آخری بات کو قبول کرلیا اور سب کے سب ایک گھاٹی میں چلے گئے،اس سلسلہ میں کفار قریش نے ایک عہد نامہ لکھ کر کعبہ کے دروازے پر لٹکادیا جس میں اس بات کی تاکید تھی کہ بنو ہاشم سے کوئی تعلق نہ رکھے؛ یہاں تک کہ گاؤں والے غلہ بیچنے آتے تو ان کو بھی منع کردیا جاتا کہ تم بنو ہاشم کے ہاتھ کوئی چیز نہ بیچنا،آنحضرتﷺ تین برس تک اسی گھاٹی میں مقیم رہے اوربڑی بڑی تکلیفیں اٹھائیں، اس وقت اللہ نے آپ ﷺ کو خبر دے دی کہ جو عہد نامہ قریش نے متفقہ طور پر لکھا ہے اس کو دیمک کھاگئی ہے صرف اللہ کا نام باقی رہ گیا ہے، آنحضورﷺ نے یہ خبر ابوطالب کوبتائی اور انہوں نے قریش کے پاس جاکر کہہ دیا کہ محمد نے مجھے خبر بتائی ہے تم اس عہد نامے کو منگواکر دیکھو اگر یہ بات جھوٹی ہوگی تو ہم محمد کو تمہارے حوالے کردیں گے اور اگر سچی ثابت ہوئی تو تمہیں چاہیے کہ اب زیادہ ہم کو نہ ستاؤ اور ہمیں اس گھاٹی سے نکلنے دو، قریش نے وہ عہد نامہ منگواکر دیکھا تو واقعی اللہ کے نام کی جگہ باقی تھی اس کے علاوہ باقی سب کو دیمک کھاگئی تھی، یہ دیکھ کر قریش نادم ہوئے اور بنو ہاشم سے کہا کہ تم گھاٹی سے نکل کر آبادی میں آجاؤ آنحضورﷺ نے جو خبر غائبانہ دی تھی وہ سچی ثابت ہوئی، یہ آپ کا معجزہ تھا کہ آپﷺ نے ایک ایسی بات کی خبر دی جس کی کسی کو خبر نہ تھی۔