انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وفد بکر بن وائل بکر بن وائل کا ایک وفد حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، ان میں سے ایک شخص نے آپﷺ سے عرض کیا کہ آپﷺ قیس بن ساعدہ کو پہچانتے ہیں؟ حضور ﷺ نے فرمایاکہ کیا وہ تم سے نہیں ہے ؟ یہ تو قبیلہ ایاد کا ایک شخص ہے جو زمانہ جاہلیت میں حنفی (یعنی دینِ ابراہیم کا پیرو) بن گیا تھا، اس وقت عُکاظ پہنچا کہ لوگ جمع تھے، وہ ان لوگوں سے باتیں کرنے لگا، اس وفد میں بشیر بن الخصاصیتہ بن عبداﷲ بن مرتد بن حسان بن حوط بھی تھے، حسان کی اولاد میں سے کسی نے یہ شعر کہا: میں حسان بن حوط کا بیٹا ہوں ، میرے والد تمام قبیلہ بکر کی طرف سے قاصد بن کر حضور ﷺ کے پاس گئے تھے۔ان لوگوں کے ہمراہ عبداﷲ بن اسود بن شہاب بن عوف بھی حضور ﷺ کے پاس آئے، یہ یمامہ میں رہتے تھے، وہاں جو مال تھا اسے فروخت کرکے ہجرت کی ، حضور ﷺ کے پاس کھجور کا ایک توشہ دان لائے تو حضور ﷺ نے ان کے لئے برکت کی دعا فرمائی. (ابن سعد) وفد تغلب بنی تغلب کے سولہ مسلمانوں کا اور نصاریٰ کا جو سونے کے صلیبیں پہنے ہوئے تھے ایک وفد حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں آیا، ان لوگوں کو رملہ بنت الحارث کے مکان میں ٹھہرا یاگیا، حضور اکرمﷺ نے نصاریٰ سے اس شرط پر صلح کرلی کہ آپﷺ انھیں نصرانیت پر رہنے دیں گے اور وہ لوگ اپنی اولاد کو نصرانیت میں نہ رنگیں گے، ان میں سے مسلمانوں کو انعامات عطا فرمائے۔