انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابو عبداللہ محمد بن احمد البصریؒ (۱)جو شخص توکل کی طاقت رکھتا ہے اس کے لئے کسب کسی طرح مباح نہیں ہے، ہاں اگر معاونت کے طور پر کسب کرے اس پر اعتماد نہ کرے تو خیر ٹھیک ہے ۔ (۲)توکل رسول اللہﷺکا حال ہے اور کسب آپ کی سنت ہے ، پس جو شخص رسول اللہ صلی اللہ ﷺکے حالِ توکل پر قادر نہیں ہے تو اس کو کسب اختیار کرنا چاہئے تاکہ سنتِ رسول اللہ ﷺکے درجہ سے ساقط نہ ہو ، جیسا کہ حالِ رسول اللہ ﷺ سے ساقط ہوچکا ہے ۔ (۳)پوچھا گیا کہ لوگوں کے درمیان کن باتوں سے اولیاء اللہ پہچانے جاتے ہیں ؟ تو فرمایا کہ اپنی زبان کی نرمی، اور عذرکرنے والوں کے عذر کو قبول کرنے ، اور تمام مخلوق خواہ وہ نیک ہوں یا بد ان سب پر شفقت ِ عمومی کے ذریعہ پہچانے جاتے ہیں ۔ (۴)جو شخص چاہتا ہے کہ اس کے عیوب مستور رہیں اور اس کی ہتکِ عزّت نہ ہو تو چاہئے کہ اس پر جو زیادتی کرے اس کے مقابلہ میں حلم و بردباری اختیار کرے اور جو مال و دولت اس کے ملک میں ہے اس کو لوگوں پر خرچ کرے ۔ (۵)عاقل کی شان یہ ہے کہ دنیا داروں سے کنارہ کش رہے ۔