انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** والدہ ماجدہ کی وفات جب آپﷺ کی عمر چھ سال کی ہوئی تو آپ ﷺ کی والدہ حضرت آمنہ حضورﷺ کو ساتھ لے کر اپنے مرحوم شوہرحضرت عبداللہ کی قبر کی زیارت کے لئے یثرب روانہ ہوئیں، دو اونٹوں پر یہ مختصر سا قافلہ اُم ایمن کے ساتھ روانہ ہوا ، وہ دارالنابغہ میں اتریں جہاں حضرت عبداللہ مدفون تھے اور ایک مہینہ وہاں قیام کیا، وہاں آ پ نے بنی نجار کے کنویں میں تیرنا سیکھا، گڑھی کے سامنے ننھیالی لڑکوں کے ساتھ کھیلا کرتے ، ان دنوں ایک یثربی لڑکی انیسہ اکثر آپ کے ساتھ کھیلا کرتی ، حضرت اُم ایمنؓ کا بیان ہے کہ یثرب کے یہود حضور ﷺ کو بڑے غور سے دیکھتے، میں نے سنا کہ ان میں سے ایک کہہ رہا تھا کہ یہ اس اُمت کے نبی ہیں اور یہی ان کا دار الہجرت ہے، میں نے اُن کی یہ بات ذہن میں محفوظ کرلی، واپسی میں بدر کے قریب ابواء کے مقام پر حضرت آمنہ بیمار ہوئیں جس کی وجہ سے اس قافلہ نے وہاں قیام کیا، حضرت آمنہ نے وہیں وفات پائی، وقتِ آخر آپﷺ اپنی والدہ کے سر ہانے بیٹھے تھے، ماں نے اپنے جلیل القدر بیٹے کو جی بھر کے دیکھا اور چند شعر پڑھے جن کا متن مواہب لدنیہ میں محفوظ ہے، بوقت وفات حضرت آمنہ کی عمر تقریباً ۲۸ سال تھی اور وہ حضور اکرم ﷺ کی ولادت کے بعد چھ سال تین مہینے تک زندہ ہیں۔ ( ڈاکٹر محمد حمید اللہ ، رسول اکرم ﷺ کی سیاسی زندگی ) والدہ محترمہ کی وفات کے بعد آپﷺ اُم ایمن کے ساتھ مکہ واپس ہو ئے اور انھوں نے ایک ماں کی طرح آپﷺ کی نگرانی کی،آنحضرت ﷺ کو اپنی ماں کی قبر اچھی طرح یاد تھی، چنانچہ صلح حدیبیہ کے موقع پر جب ابواء پر سے گذر ہوا تو فرمایا ، اللہ نے محمدﷺ کو اپنی ماں کی قبر پر جانے کی اجازت دے دی؛ چنانچہ آپﷺ نے قبر کو درست کیا اور بے اختیار روئے اس لئے کہ ماں کی ممتا یاد آگئی۔