انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت سہل بنؓ بیضاء نام ونسب سہل نام، والد کا نام وہب، نسب نامہ یہ ہے،سہل نامہ یہ ہے، سہل بن وہب بن ربیعہ ابن ہلال بن مالک بن ضبہ بن حارث بن فہر بن مالک ،ماں کا نام بیضاء تھا، نانہالی شجرہ یہ ہے بیضاء بنت جحدم بن عمروبن عائش بن ظرب بن فہر، سہل باپ کے بجائے ماں کی نسبت سے مشہور ہوئے؛چنانچہ عام طورپر سہل بن بیضاء کہلاتے تھے۔ قبل از اسلام اسلام لانے سے پہلے بھی سہل منصب مزاج اوررقیق القلب تھے؛چنانچہ دعوتِ اسلام کے آغاز میں جب قریش نے آپس میں معاہدہ کرکے آنحضرتﷺ اورآپ کے ساتھ آپ کے خاندان والوں کو شعب ابی طالب میں محصور کردیا اوربنی ہاشم کئی برس تک مصیبتیں جھیلتے رہے تو آخر میں بعض خدا ترس اورمنصف مزاج آدمیوں نے اس معاہدہ کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا اوران کی کوششوں سے یہ معاہدہ ٹوٹا،ان عدل پرورلوگوں میں سہل بھی تھے۔ (استیعاب:۲/۵۸۵) اسلام اس واقعہ کے کچھ ہی دنوں کے بعد سہل مشرف باسلام ہوئے لیکن مشرکین مکہ کے خوف سے اپنے اسلام کا اعلان نہیں کیا اور مذہبی فرائض خفیہ ادا کرتے رہے۔ بدر غزوۂ بدر تک انہوں نے اسلام کا اعلان نہیں کیا تھا اور مشرکین مکہ ان کو آبائی مذہب پر سمجھتے تھے؛چنانچہ اپنے ساتھ بدر میں لے گئے،جب مشرکین کو شکست ہوئی تو سہل بھی گرفتار ہوئے، عبداللہ بن مسعودؓ ان کے اسلام سے واقف تھے اورمکہ میں ان کو نماز بھی پڑہتے دیکھ چکے تھے ؛چنانچہ ان کی شہادت پر سہل کی رہائی ہوئی۔ (ابن سعد،جلد۴،ق۱:۱۵۶) ہجرت اورغزوات رہائی کے بعد مستقلا مدینہ میں رہنے لگے اوربعض بعض غزوات میں بھی شریک ہوئے۔ (ابن سعد،جلد۴،ق۱:۱۵۶) وفات زمانہ وفات کی تعیین نہیں کی جاسکتی، مگر اس قدر مسلم ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد وفات پائی۔