انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** انبیاء کرام کی تعداد اس دنیا میں ہر قوم کے لیے نبی اوررسول آئے ہیں جیسا کہ قرآنی آیات سے معلوم ہوتا ہے: "وَلِکُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلٌ"۔ (یونس:۴۷) اورہرامت کے لیے ایک حکم پہنچانے والا ہے۔ (ترجمہ تھانویؒ) "وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا"۔ (النحل:۳۶) اورہم ہر امت میں کوئی نہ کوئی پیغمبر بھیجتے رہے ہیں۔ (ترجمہ تھانویؒ) وَّلِکُلِّ قَوْمٍ ہَادٍ۔ (الرعد:۷) اورہرقوم کے لیے ھادی ہوتے چلے آئے ہیں۔ (ترجمہ تھانویؒ) "وَاِنْ مِّنْ اُمَّۃٍ اِلَّا خَلَا فِیْہَا نَذِیْرٌ"۔ (فاطر:۲۴) اورکوئی امت ایسی نہیں جس میں کوئی ڈرانے والا نہ گزرا ہو۔ (ترجمہ تھانویؒ) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بہت سارے انبیاء کرام اس دنیا میں تشریف لائے ہیں؛ لیکن ان کی صحیح تعدادنہیں معلوم ہے البتہ ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ تقریبا ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام تشریف لائے ہیں (الجامع الکبیر للسیوطی، باب حرف النون، حدیث نمبر:۱۰۸۰۳) لیکن قرآن وحدیث میں بہت کم نام مذکور ہیں۔