انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** نواب صدیق حسن خان صاحبؒ میاں نذیرحسین صاحب کے بعد جماعت کے بڑے بزرگ جناب نواب صدیق حسن صاحب سمجھے جاتے ہیں، سنہ۱۲۵۰ھ میں بانس بریلی میں پیدا ہوئے اور سنہ۱۳۰۷ھ میں وفات پائی، آپ کی وفات کے وقت میاں نذیر حسین صاحب زندہ تھے، نواب صاحب مفتی صدرالدین صاحب دہلوی، تلمیذ حضرت شاہ رفیع الدین محدث دہلوی اور حضرت شاہ عبدالعزیز کے شاگرد تھے، ان کے ذریعہ ہندوستان میں ترکِ تقلید کی ہوا بڑی تیزی سے چلی؛ ملکہ بھوپال شاہ جہاں بیگم سے آپ کی شادی ہوئی تھی، اس دولت کی بدولت آپ کومسلک کی اشاعت اور علمی خدمات کا خوب موقع ملا، آپ امت کے کثیرالتصنیف علماء میں شمار ہوتے ہیں، آپ اپنے آپ کوموحد اور اپنے گروہ کوموحدین ہند کہتے تھے، جماعت کے لفظ اہلحدیث کا تعین اس وقت تک نہ ہوا تھا، ریاست بھوپال سے تعلق کی وجہ سے آپ چاہتے تھے کہ موحدین ہند ہراس تحریک سے نفرت کریں جوانگریزوں کے خلاف ہو؛ چنانچہ مجاہدینِ بالاکوٹ جن کی قیادت حضرت سیداحمد شہید اور مولانا اسماعیل شہید نے کی تھی، آپ نے ان سے ان الفاظ میں لاتعلقی ظاہر کی ہے: "گورنمنٹِ ہند کے دیگر فرقِ اسلام نے یہ دلنشین کردیا ہے کہ فرقہ موحدین ہند مثل وہابیان ملک ہزارہ ایک بدخواہ فرقہ ہے اور یہ لوگ (موحدینِ ہند) ویسے ہی دشمن وفسادی ملک گورنمنٹ برٹش ہند کے ہیں، جیسے کہ دیگرشریر اقوام سرحدی (مجاہدین بالاکوٹ وغیرہ) بمقابلہ حکومت ہند سوچا کرتے تھے"۔ (ترجمان وہابیہ:۶۱)