انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** شب آخر میں خوف وامید کےساتھ دعا شب آخر میں امیدوخوف کے ساتھ دعاء کرنے کی اہمیت پر ارشاد خداوندی ہے: تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ (السجدۃ:۱۶) ترجمہ:خوابگاہوں سے ان کے پہلو جدارہتے ہیں،اپنے رب سے امید وخوف کی حالت کے ساتھ دعاؤں میں لگے رہتے ہیں اورہماری دی ہوئی چیزوں میں سے خرچ کرتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ تہجد کے موقعہ پر جولوگ بستروں سے الگ ہوکر نماز اوردعاؤں میں امید و خوف کے ساتھ مشغول رہتے ہیں اورخدا کی راہ میں خرچ کرتے ہیں وہ قابل تعریف مقرب بندے ہیں،ہمارے مخصوص بندوں کی یہی شان ہے۔