انوار اسلام |
س کتاب ک |
نماز فجر کی قضاء کب کرے؟ اگر آنکھ اس وقت کھلے جو سورج طلوع ہورہا ہو تو وقت مکروہ شروع ہو جانے کی وجہ سے کچھ تاخیر سے فجر کی قضاء کرلینی چاہئے تاکہ مکروہ وقت گذرجائے اور سورج اچھی طرح نکل آئے ، ایک بار سفر میں رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کراؓم کو اس کی نوبت آئی تو آپؐ نے کسی قدر تاخیر سے سورج اچھی نکلنے کے بعد فجر کی قضاء فرمائی، اگر ظہر تک بھی فجر کی قضاء نہیں کرپایا تو ظہر سے پہلے ضرور قضاء کرلینا چاہئے، تاکہ غفلت نہ ہو، البتہ جو شخص صاحب ترتیب یعنی اس پر چھ نمازوں سے کم قضاء ہوں تو ایسے شخص کے لئے ظہر سے پہلے فجر کی قضاء کرنا واجب ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۴۲۵،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)