انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** سب سے پہلے حوض پر پہنچنے والے خوش نصیب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حَوْضِي كَمَا بَيْنَ عَدَنَ وَعَمَّانَ أَبْرَدُ مِنْ الثَّلْجِ وَأَحْلَى مِنْ الْعَسَلِ وَأَطْيَبُ رِيحًا مِنْ الْمِسْكِ أَكْوَابُهُ مِثْلُ نُجُومِ السَّمَاءِ مَنْ شَرِبَ مِنْهُ شَرْبَةً لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهَا أَبَدًا أَوَّلُ النَّاسِ عَلَيْهِ وُرُودًا صَعَالِيكُ الْمُهَاجِرِينَ قَالَ قَائِلٌ وَمَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الشَّعِثَةُ رُءُوسُهُمْ الشَّحِبَةُ وُجُوهُهُمْ الدَّنِسَةُ ثِيَابُهُمْ لَا يُفْتَحُ لَهُمْ السُّدَدُ وَلَا يَنْكِحُونَ الْمُتَنَعِّمَاتِ الَّذِينَ يُعْطُونَ كُلَّ الَّذِي عَلَيْهِمْ وَلَا يَأْخُذُونَ الَّذِي لَهُمْ۔ (مسنداحمد،مسند عبداللہ بن عمر،حدیث نمبر:۵۸۸۷) حضرت عبداللہ بن عمرؓ روایت فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میرا حوض اتنا بڑا ہے جتنا عدن اور عمان کے درمیان فاصلہ ہے ،برف سے زیادہ ٹھنڈااور شہد سے زیادہ میٹھا اور مشک سے بہتر اس کی خوشبو ہے، اس کے پیالے آسمان کے ستاروں سے بھی زیادہ ہیں، جو اس میں سے ایک مرتبہ پی لے گااس کے بعد کبھی بھی پیاسا نہ ہوگا،سب سے پہلے پینے کے لیے اس پر مہاجر فقراء آئیں گے ،کسی نے سوال کیا کہ یا رسول اللہ ان کا حال بتادیجیے؟ارشاد فرمایایہ وہ لوگ ہیں (دنیا میں)جن کے سروں کے بال بکھرے ہوئے اور چہرے (بھوک اور محنت و تھکن کے باعث)بدلے ہوئے تھے اور اچھی عورتیں ان کے نکاح میں نہیں دی جاتی اور ان کے معاملات کی خوبی کا یہ حال تھاکہ ان کے ذمہ جو حق ( کسی کا) ہوتا تھا تو سب چکا دیتے ہیں اور ان کا جو (حق کسی پر )ہوتا تھا تو پورا نہیں لیتے ،بلکہ چھوڑدیتےہیں۔