انوار اسلام |
س کتاب ک |
تسبیحات ِرکوع اور سجدہ کی کم ازکم مقدار کیا ہے؟ رکوع اور سجدہ کی تسبیحات کم سے کم تین بار کہنی چاہئے، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: جب تم میں سے کوئی شخص رکوع کرے اور رکوع میں تین بار سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ؛اسی طرح سجدہ میں تین بار سُبْحَانَ رَبِّیَ الْأَعْلَی کہے تو اس نے رکوع وسجدہ مکمل کرلیا؛ لیکن فرمایا کہ یہ تسبیحات کی کم سے کم مقدار ہے۔ اس لئے فقہاء نے لکھا ہے کہ کم سے کم رکوع اور سجدہ میں تسبیح کی مقدار تین دفعہ ہے اوسط درجہ پانچ ہے اور سب سے کامل درجہ سات دفعہ تسبیح پڑھنے کا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جب آپ ﷺ امام ہوتے تو عام معمول تین بار تسبیح پراکتفا کرنے کا تھا؛ چنانچہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ رکوع میں تین بار اور سجدہ میں تین بار پڑھا کرتے تھے؛ البتہ تہجد کی نماز میں تسبیحات کی مقدار زیادہ ہوا کرتی تھیں، کیونکہ آپ ﷺ کا رکوع اور سجدہ بہت طویل ہوتا اور رکوع اور سجدہ کی مقدار بھی قریب قریب قیام ہی کی ہوتی تھی۔ امام کوچاہئے کہ اتنی تسبیحات پڑھے کہ مقتدیوں کو اُکتاہٹ نہ ہو؛ اس لئے بعض اہلِ علم نے لکھا ہے کہ امام کو پانچ دفعہ تسبیحات پڑھنی چاہئے؛ تاکہ تیز پڑھنے والوں کو زیادہ انتظار کرنا نہ پڑے اور آہستہ پڑھنے والوں کی تین تسبیحات پوری ہوجائیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۷۶،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)