انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جس کی لاش زمین نے بھی قبول نہ کی صحیحین میں انس بن مالک سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریمﷺ کی خدمت میں منشی محرر تھا، اچانک وہ اسلام سے پھر گیا اور مشرکین میں جاملا، آنحضورﷺ نے اس پر بددعا فرمائی کہ ہرگز زمین اس کو نہیں سمائے گی، حضرت انسؓ کہتے ہیں کہ ابوطلحہ کا بیان ہے وہ مرتد شخص جہاں دفن ہوا تھا وہاں میں گیا تو دیکھا کہ اس کی لاش باہر پڑی ہوئی ہے لوگوں سے دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ کئی بار لوگوں نے اسے قبر میں رکھا؛ لیکن زمین نے ہر بار اس کو باہر پھینک دیا۔ بیہقی نے اسامہ بن زید سے روایت کی ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا جو شخص جھوٹی بات بناکر میری طرف منسوب کرےگا اس کا ٹھکانا دوزخ ہوگا؛ چنانچہ آنحضورﷺ نے ایک شخص کو کہیں بھیجا تھا اس نے جاکر جھوٹی باتوں کونبی کریمﷺ سے منسوب کیا آپﷺ نے اس پر بددعا کی ،نتیجہ یہ ہوا کہ مرنے کے بعد اس شخص کا پیٹ پھٹ گیا اور زمین میں دفن کیا تو زمین نے اسے باہر نکال پھینک دیا۔ بیہقی نے حضرت ابن عمرؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریمﷺ نے محلم بن جثامہ پر بددعا فرمائی ؛چنانچہ جب اس کا انتقال ہوا اور زمین میں دفن کیاگیا تو زمین نے باہر پھینک دیا، کئی بار اس طرح ہوا مجبوراً اس کو ایک پہاڑ ی درے میں ڈال کر اوپر سے پتھر چن دیے گئے، محلم کو ایک لشکر کے ساتھ آنحضورﷺ نے مقام اضم کی طرف بھیجا تھا، اضم کی طرف سےعامر بن اضبط نے محلم کے لشکر سے آکر سلام کیا، محلم نےبڑھ کرعامر بن اضبط کو قتل کردیا اور اس کا سارا سامان اپنے قبضہ میں کرلیا آنحضورﷺ کوجب اس کی خبر ملی تو آپﷺ نے تین بار فرمایا اے اللہ تو محلم کو نہ بخشیو ؛چنانچہ محلم مرگیا تو زمین نے اسے قبول نہ کیا، آنحضورﷺ کو خبر پہنچی تو آپﷺ نے فرمایا کے زمین نے تو اس سے بھی بد تر اور برے لوگوں کو قبول کرلیا ہے ؛لیکن خدا ئے تعالی تمہیں عبرت دلانا چاہتا ہے اس لیے ایسا ہوا ۔