انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ایک امام کا دو جگہ تراویح پڑھانا درست ہے یا نہیں؟ اگر امام دونوں مسجدوں میں تراویح پڑھے، مثلاً ایک مسجد میں دس رکعت میں ایک پارہ پڑھا اور دوسری میں دس رکعت میں وہی پارہ پڑھا، یا ایک روز ایک مسجد میں اور دوسرے روز دوسری مسجد میں پڑھا تو اس میں کوئی قباحت نہیں، ختم قرآن کی سنت بھی ادا ہوجائے گی، اور اگر ایک مسجد میں تراویح بیس رکعت پوری کرکے اسی رات دوسری مسجد میں بھی تراویح کی امامت کی تو امام کے لئے ایسا کرنا جائز نہیں، مگر دوسری تراویح کے مقتدیوں کی تراویح صحیح ہوجائے گی، ا س لئے کہ تروایح میں نفل پڑھنے والے کی اقتداء جائز ہے۔ (احسن الفتاویٰ:۳/۵۲۳، زکریا بکڈپو،دیوبند۔فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۲۶۱، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)