انوار اسلام |
س کتاب ک |
ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی حدیث اور صحیح بخاری...؟ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے:نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ پر ہاتھ رکھنا سنت ہے، ظاہر ہے کہ جب صحابی رضی اللہ عنہ کسی چیز کو سنت قرار دے تو اس سے رسول اللہ ﷺ کی سنت ہی مراد ہوسکتی ہے؛ نیز ہاتھ باندھنے کا مقصد اللہ کے سامنے تواضع کا اظہار ہے اور ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے میں تواضع کی کیفیت زیادہ نمایاں ہے، اس لئے احناف نے اس طریقہ کو زیادہ بہتر قرار دیا ہے۔ جہاں تک بخاری کی حدیث کی بات ہے تو بخاری میں صرف اس بات کا ذکر ہے کہ آپ ﷺ نے ہاتھ باندھے ہیں؛ لیکن ہاتھ کہاں باندھا؟ اس سلسلہ میں بخاری ومسلم میں کوئی روایت موجود نہیں اور بطورِ خیرخواہی عرض کرتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ کی ہرسنت سے محبت ہونی چاہئے؛ خواہ اسے بخاری نے نقل کیا ہو یا کسی اور محدث نے، بخاری کے علاوہ دوسری کتابوں کی احادیث کو رد کردینا اتباعِ سنت کے جذبہ کے مغائر ہے، اس لئے ہرحدیث پرعمل کی کوشش کرنی چاہئے جو معتبر طریقہ پر ثابت ہو؛ خواہ وہ کسی کتاب کی ہو۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۷۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)