انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
سورۃیا دعائے قنوت چھوٹ گئی تو کیا کریں؟ کوئی شخص نمازِ وتر میں سورۃ یا دعائے قنوت چھوڑ دے اور رکوع میں یاد آیا تو اگر سورۃ چھوٹ گئی تو رکوع چھوڑ کر قیام کی طرف رجوع کرے اور سورۃ پڑھے، اگرچہ رکوع تمام کرکے قومہ کی طرف منتقل ہوچکا ہو، پھر دوبارہ رکوع کرکے آخر میں سجدہ سہو کرے، اگر دوبارہ رکوع نہ کرے گا تو نماز نہ ہوگا، اگر یاد آجانے کے باوجود قیام کی طرف نہ لوٹا تو اس کا صراحتاً نظر سے نہیں گذرا، البتہ فقہاء رحمہم اللہ کی تعبیر سے قیام کی طرف رجوع کا وجوب معلوم ہوتا ہے، لہٰذا عمداً ترک کی وجہ سے نماز کا لوٹانا واجب ہوگا، اور اگر قنوت چھوٹ گئی تو رکوع سے قیام کی طرف نے لوٹے صرف آخر میں سجدۂ سہو کرے، اگر کوئی لوٹے اور دعائے قنوت پڑھ کر نماز پوری کرے تو اس صورت میں صرف دعائے قنوت پڑھ کر سجدہ میں چلا جائے اور نماز پوری کرے اور آخر میں سجدۂ سہو کرے، اگر لوٹنے کی صورت میں قنوت کے بعد رکوع دوبارہ کیا تو چونکہ یہ تاخیر عمداً ہے ، اس لئے کا تدارک سجدۂ سہو سے نہ ہوگا بلکہ پوری نماز کا اعادہ واجب ہوگا۔ (مستفاد:احسن الفتاویٰ:۴/۲۳، زکریا بکڈپو، دیوبند)