انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ابو یزید کی گرفتاری اوروفات محرم ۳۳۶ھ کو سب سے آخری لڑائی ہوئی اورقلعہ کتامہ میں ابو یزید بعد شکست محصور اوراس کے بعد گرفتار ہوا، وہ گرفتاری کے وقت خطرناک طور پر زخمی تھا، چند ہی روز کے بعد فوت ہوگیا، اوراسمعیل نے اس کی کھال نکلواکر اُس میں بھس بھروایا، ان واقعات کے بعد اسمعیل قیروان کی جانب آیا، لیکن ساتھ ہی اس کے پاس خبر پہنچی کہ ملک مغرب کے عامل حمید بن بصلین نے دولت عبدیہ کے خلاف علم بغاوت بلند کرکے خلافت اموایہ اندلس کی اطاعت اختیار کرلی ہے اسمعیل فوجیں لے کر اُس طرف روانہ ہوا، مقام تاہرت پر معرکہ آرائیاں ہوئیں، حمید کو شکست ہوئی، اسی حالت میں خبر پہنچی کہ فضل بن ابو یزید نے فوجیں فراہم کرکے باغایہ کا محاصرہ کرلیا ہے،اسمعیل اسی طرف متوجہ ہوا، فضل کے ہمراہیوں میں سے ایک شخص نے فضل کا سرکاٹ کر اسمعیل کی خدمت میں پیش کردیا، یہ واقعہ ربیع الاوّل ۳۳۶ھ کا ہے، اسمعیل کو اب چند روز کے لئے اطمینان حاصل ہوا ،۳۳۹ھ میں اس نے خلیل بن اسحاق کو جزیرہ صقلیہ کی حکومت سے معزول کرکے حسین بن علی بن ابوالحسین کو صوبہ صقلیہ کی حکومت پر مامور کیا،اس کے بعد حسین بن علی کی اولاد نے بالا ستقلال اس جزیرہ میں حکومت کی۔