انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت سعد بن عبادہ حضرت سعد ؓبن عبادہ : حضرت سعد ؓکی کنیت ابو قیس اور ابو ثابت تھی، خزرج کی شاخ بنو ساعدہ کے سردار تھے، اپنے باپ دادا کی طرح حضرت سعدؓ بھی بہت مہمان نواز تھے، اُن کا خاندانی بت منات تھا جس کے لئے ہر سال مکہ جا کر اس کے سامنے دس اونٹ ذبح کیا کرتے تھے۔ اپنے قبیلہ کے سردار ہونے کی وجہ سے ’’ کامل ‘‘ کہلاتے تھے، بہترین عربی لکھتے تھے، تیر اندازی اور تیراکی میں کمال حاصل تھا، بہت مخیّر تھے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کیا کرتے تھے کہ ائے اللہ مجھے زیادہ سے زیادہ عطا کر تا کہ میں زیاد ہ خرچ کر سکوں۔ نبوت کے گیارہویں سال بنی خزرج کے چھ افراد نے عقبہ کے مقام پر حضورﷺ سے ملاقات کر کے اسلام قبول کیا اور جب یثرب لوٹے تو حضرت سعدؓ بھی اسلام سے آشنا ہوئے اور ۱۳ نبوت میں بیعت عقبہ ثانیہ کے موقع پر آپ نے بھی اسلام قبول کیا اور نقیب بھی منتخب ہوئے۔ جب حضور ﷺ ہجرت کر کے مدینہ تشریف لائے تو آپﷺ کا گزر حضرت سعدؓ کے محلہ بنو ساعدہ سے ہوا تو انھو ں نے حضور ﷺ سے عرض کیا کہ مہمان نوازی کا شرف مجھے عطا کیجئے جس پر حضور ﷺ نے فرمایا : میری اونٹنی مامور من اللہ ہے اسے پتہ ہے کہ مجھے کہاں ٹھہرنا ہے۔ حضرت سعدؓ ر وزانہ ثرید کا ایک بڑا پیالہ حضور اکرمﷺ کی خدمت میں بھیجا کرتے تھے، نادار اصحاب صُفّہ جن کی تعداد تقریباً(۸۰) تھی اکثر حضرت سعدؓ ان کو کھانے پر بلا لیتے۔ غزوۂ بدر میں حضرت سعدؓ شرکت نہ کر سکے جس کی وجہ یہ تھی کہ ایک پاگل کتے نے انہیں کاٹ لیا تھا، بعد میں تمام غزوات میں شریک ہوئے، غزوہ ٔابواء اور غزوۂ ذی قرد میں جاتے وقت حضورﷺ نے انہیں مدینہ میں اپنا نائب مقرر کیا تھا،یہی وجہ تھی کہ حضور اکرمﷺ کی وفات کے بعد انھوں نے انصار کو سقیفہء بنی ساعدہ میں جمع کیا ، انصار انہیں اپنا خلیفہ بنانا چاہتے تھے ؛لیکن حضرت ابو بکرؓ، حضرت عمرؓ اور حضرت ابو عبیدہؓ بن الجراح کے آجانے کی وجہ سے فضا بدل گئی اور حضرت ابو بکرؓ خلیفہ منتخب کر لئے گئے، حضرت سعدؓ نے بھی حضرت ابو بکرؓ کی بیعت کر لی، ۱۵ ہجری میں کسی نے انہیں شہید کر دیا۔