انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** استنجاء کے مسائل استنجا کا حکم اللہ تعالی نے فرمایا:فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ (التوبة:۱۰۸) ترجمہ: اُس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک صاف ہونے کو پسند کرتے ہیں اوراللہ پاک صاف لوگوں کو پسند کرتا ہے۔ اور اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: پیشاب سے بچو اس لئے کہ عام طور پر عذاب قبر اسی کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ حوالہ استبراء کرنا اسْتَنْزِهُوا مِنَ الْبَوْلِ فَإِنَّ عَامَّةَ عَذَابِ الْقَبْرِ مِنْهُ۔ (دارقطني باب نَجَاسَةِ الْبَوْلِ وَالأَمْرِ بِالتَّنَزُّهِ مِنْهُ وَالْحُكْمِ فِى بَوْلِ مَا يُؤْكَلُ لَحْمُهُ ۴۷۴) بند استنجاء سے پہلے استبراء کرنا ضروری ہے۔ استبراء:پیشاب یا پائخانہ کی جگہ میں چھوٹی ہوئی نجاست کو نکالنا ہے یہاں تک کہ اس بات کا یقین ہوجائے کہ اب اس جگہ کچھ بھی نجاست باقی نہیں ہے اوراس کے لیے جو چیز مفید ہو وہ کر گزرے جیسے کھڑا ہونا یا کچھ قدم چلنا یا کھانسنا وغیرہ۔ حوالہ عَنْ يَزْدَادَ:أَنَّ النَّبِىَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا بَالَ نَتَرَ ذَكَرَهُ ثَلاَثَ نَتَرَاتٍ۔ (السنن الكبري للبيهقي باب الاِسْتِبْرَاءِ عَنِ الْبَوْلِ ۵۶۴) بند