انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
احتیاط الظہر پڑھنے والے کی امامت صحیح ہے یا نہیں ؟ جو امام احتیاط الظہر کاقائل ہے اور علانیہ طور پر کہتا ہے کہ ہمارا جمعہ نہیں ہوتا، لہٰذا نمازِ جمعہ کے بعد احتیاط الظہر کا پڑھنا واجب ہے، امام کا اس طرح کہنا قولِ مفتیٰ بہ کے خلاف ہے، تاہم اس کے پیچھے ایسے شخص کا جمعہ پڑھنا درست ہے جو وہ اعتقاد رکھتا ہے اس لیے کہ شروط محقق ہونے پر جمعہ درست ہوجاتا ہے اور احتیاط الظہر واجب نہیں، اس میں اعتقادِ مقتدی کا اعتبار ہے، جیسے ایک شخص کے اعتقاد میں کوئی چیز ناقضِ وضو یا مُبطلِ صلوٰۃ ہے وہ امام ہے اور مقتدی کے حق میں وہ چیز ناقضِ وضو اور مبطلِ صلوٰۃ نہیں، تو ایسے مقتدی کی نماز اصح قول کی بناء پر صحیح ودرست ہوجاتی ہے، اسی طرح صورت مسئولہ میں بھی شخصِ مذکور کے پیچھے جمعہ درست ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۳۸۵،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)