انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** موسیٰ بن نصیر کا انجام موسی بن نصیر کی نسبت اوپر ذکر ہوچکا ہے کہ اس نے تمام شمالی افریقہ میں امن وامان قائم رکھا اور اندلس کی فتح کوتکمیل تک پہنچایا، موسیٰ کا باپ نصیر بن عبدالعزیز بن مروان بن حکم کا مولیٰ یعنی آزاد کردہ غلام تھا، جوخاندانِ مروان کا ایک فرد سمجھا جاتا تھا، اس بہادر سردار کے حوصلے کا اندازہ اس طرح ہوسکتا ہے کہ وہ تمام براعظم یورپ کوصرف پندرہ بیس ہزار فوج سےفتح کرلینے کا ارادہ رکھتا تھا، موسیٰ بن نصیر جب دارالخلافہ میں پہنچا تواس کا قدرشناس خلیفہ ولید فوت ہوچکا تھا، سلیمان نے موسیٰ کے ساتھ بجائے اس کے کہ عزت وقدردانی کا برتاؤ کرتا اس کوقید میں ڈال دیا اور اس قدر بھاری تاوان ان کے ذمہ عائد کیا جوموسیٰ کی استطاعت سے باہر تھا، یہاں تک کہ موسیٰ کوتاوان کا روپیہ پورا کرنے کے لے عرب سرداروں سے مانگ کراپنی آبروبرباد کرنی پڑی اور اس کی تمام ناموری اور عزت وحرمت خاک میں مل گئی۔ ولید کے زمانے کے نامور سرداروں میں سے صرف مسلمہ بن عبدالملک سلیمان کی عنایت ریزیوں سے بچا رہا اور سلیمان نے بدستور اس کواپنے عہدے اور مرتبہ پرقائم رکھا، مسلمہ سلیمان کا بھائی تھا اور اس کوولی عہدی کے معاملہ سے کسی قسم کا تعلق نہ تھا اسی لیے سلیمان نے اس کواپنے دشمنوں کی فہرست میں داخل نہیں کیا۔