انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
امام کا کتنی دیر انتظار کیا جائے؟ رسول اللہ ﷺ نے ہدایت دی ہے کہ اقامت میں امام کی رعایت ہونی چاہئے ، یعنی امام کے آنے پر اقامت کہی جائے، لیکن اگر امام معمول کے وقت پر نہ آئے تو نماز شروع کی جاسکتی ہے، چنانچہ خود رسول اللہ ﷺکےزمانہ میں ایک بار آپ ﷺ کو آنے میں تاخیر ہوئی تو حضرت بلالؓ نے حضرت ابوبکرؓ کو آگے بڑھایا اور ایک بار عبد الرحمن بن عوفؓ کو، موجودہ دور میں مسجدوں میں اوقات نماز متعین ہوتے ہیں، اگر مقررہ وقت پر امام صاحب نہ پہنچیں تو مناسب ہے کہ ایک یا دو تین منٹ انتظار کیا جائے، اگر زیادہ تاخیر ہو تو نائب امام یا کوئی اور نمازپڑھادے تاکہ لوگوں کے لئے باعث زحمت نہ بنے ۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۳۰۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)