انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ظافر بن حافظ عبیدی ظافر نے تخت نشین ہوکر عادل بن سلاروالی بن اسکندریہ کو اپنا وزیر بنایا،عادل نے نظم ونسق سلطنت اپنے ہاتھ میں لے کر ظافر کو شاہ شطرنج بنادیا،۵۴۸ ھ میں عیسائیوں نے عسقلان کا محاصرہ کیا، اہلِ عسقلان نے محصور ہوکر دربار طاہرہ میں امداد واعانت کی درخواست بھیجی، یہاں سے وزیر السلطنت عادل نے اپنے ربیب عباس بن ابی الفتوح کو فوج دے کر عسقلان سے عیسائیوں کا محاصرہ اٹھانے کی غرض سے روانہ کیا،یہاں ظافر اورعباس میں یہ سازش ہوگئی تھی کہ عادل کو قتل کیا جائے؛چنانچہ عباس خود فوج لے کر بلبیس میں جاکر مقیم ہوا، ادھر عباس کے نو عمر بیٹے نصیر نے عادل کا سوتے ہوئے کام تمام کردیا، عادل کے قتل کی خبر سُن کر عباس قاہرہ میں واپس چلا آیا اورقلمدانِ وزارت اُس کو سپرد ہوا، اہلِ عسقلان کی کسی نے خبر نہ لی، انہوں نے مجبور ہوکر اپنے آپ کو عیسائیوں کے حوالے کردیا اور عیسائیوں نے عسقلان پر قابض ہوکر دولتِ عبیدیہ کی کمزوری ونالائقی کے راز کو اوربھی فاش کردیا،نصیربن عباس جس کا نام اوپر ابھی آچکا ہے ظافر عبیدی کا ندیم خاص اورروز وشب کا مصاحب و جلیس تھا اس کے اور ظافر کے تعلقات کی نسبت لوگوں میں برے برے خیالات کا اظہار ہوتا تھا۔