انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ابن زبیرؓ سے مقابلہ کی تیاریاں مصعب کے قتل سے عبداللہ بن زبیرؓ کا بازو بالکل ٹوت گیا اوران کا کوئی سچا خیر خواہ اورمخلص و معتمد علیہ باقی نہیں رہا دوسری طرف عراق کا علاقہ نکل جانے سے ابن زبیرؓ کی آمدنی میں بڑی کمی ہوگئی تھی اور عبدالملک کے لئے ان کا زیر کرلینا آسان ہوگیا؛چنانچہ ۷۲ھ میں اس نے ابن زبیرؓ کا قصہ چکانے کا فیصلہ کرلیا اور ایک دن منبر پر چڑھ کر مجمع سے سوال کیا کہ تم میں سے کون ابن زبیرؓ کے قتل کا بیڑا اٹھا تا ہے؟ اس سوال پر حجاج نے اپنا نام پیش کیا، عبدالملک نے تین مرتبہ یہ سوال دہرایا اور تینوں مرتبہ حجاج نے ہی جواب دیا اورکہا میں نے خواب دیکھا ہے کہ میں نے ایک ڈھال چھین کر لگالی ہے۔ (طبری،۸/۸۴۴)