انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حی اللہ تعالی زندہ ہے اور صفت حیات اس کے لیے ثابت ہے جیسا کہ قرآن پاک میں ہے : "ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ" (آل عمران:۲) ہمارے سامنے تین قسم کی چیزیں ہیں: (۱)زندہ. (۲)مردہ . (۳)بے جان چیزیں. اب غورکریں،اللہ تعالی سے قریب ترین مشابہت کس کو حاصل ہے؟ظاہر ہے کہ زندہ ہی اللہ سے مشابہت رکھتا ہے،میت وجماد کا تو کوئی جوڑ ہی نہیں،زندہ جانتابھی ہے اور کسی درجہ میں دوسری چیزوں پر اثرانداز بھی ہوتاہے اور اللہ تعالی بھی علیم وخبیر ہے، وہ ذرہ ذرہ سے باخبر ہے اور ساری خلقت پر اثرانداز بھی،مخلوقات اسی نے پیدا کی ہے اور وہی مالک ومتصرف بھی ہے، اس لیے اللہ کے لیے صفت حیات ثابت کرنا ضروری ہے،صفت حیات کا بس اتنا ہی مطلب ہم جانتے ہیں، آگے کی کیفیت جاننے سے ہم عاجز ہیں کیونکہ زندہ تو ہمارے سامنے ہے اس لیے ہم اس کی زندگی کی کیفیت کسی درجہ میں جانتے ہیں اور اللہ تعالی ہمارے لیے غیب ہیں اور ان کی شان "لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْءٌ" ہے اس لیے ہم ان کی حیات کی کیفیت کا کوئی اندازہ نہیں کرسکتے۔ (حجۃ اللہ البالغۃ،باب الایمان بصفات اللہ:۱/۱۳۵)