انوار اسلام |
س کتاب ک |
دو ہزار کی آبادی میں قربانی اور عیدین کرسکتے ہیں یا نہیں؟ بہتر یہ ہے کہ کسی تجربہ کار علم و مفتی کو بلا کر معائنہ کرادیا جائے ، وہ پورے طور پر دیکھ کر جو فتویٰ دے اس پر عمل کیا جائے، محض تعداد اور اشیائے ضرورت کی دُکانوں کا علم ہوجانے سے پوری کیفیت معلوم نہیں ہوتی، جس بستی میں شرائطِ جمعہ موجود ہوں وہاں جمعہ بھی ادا کیا جائے اور عیدین کی نماز بھی پڑھی جائے اور قبل از نماز عید الاضحیٰ قربانی درست نہیں، اگر قربانی کردی ہے تو اس سے واجب ادا نہیں ہوا، قربانی کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہے، جس بستی میں شرائطِ جمعہ موجود نہ ہوں وہاں جمعہ کی جگہ ظہر پڑھی جائے، صلوٰۃ العیدین بھی وہاں پڑھنا مکروہ ہے، قربانی صبح سویرے ہی سے درست ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۸/۳۸۴،مکتبہ شیخ الاسلام،دیوبند)