انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عیسی بن مصعب کا بہادرانہ قتل ابراہیم مصعب کے دست راست تھے اس لئے ان کے قتل سے ان کی قوت بہت کمزور ہوگئی اوراس کے بالمقابل عبدالملک کو تازہ دم مدد مل گئی، پھر بھی مصعب ہمت نہیں ہارے اوردوسرے دن پھر مقابلہ میں نکلے،لیکن ان کی قوت ختم ہوچکی تھی، اس پر متزاد یہ ہوا کہ جنگ شروع ہونے سے پہلے مفرور ربیعہ کے قبائل نے ان کا ساتھ چھوڑدیا، اورمصعب کے ساتھ کل سات آدمی باقی رہ گئے، اس وقت انہوں نے اپنے صاحبزدہ عیسیٰ سے کہا، اب میرے قتل ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے، تم خواہ مخواہ اپنی قیمتی جان ضائع نہ کرو، اورمکہ جاکر اپنے چچا سے عراقیوں کی بے وفائی کا حال سنا دو، غیور لڑکے نے جواب دیا، میں قریش کا یہ طعنہ نہیں سن سکتا کہ باپ کو چھوڑ کر بھاگ آیا، مصعب نے کہا، اگر نہیں جاتے تو میرے سامنے میدان میں نکلوتا کہ جو کچھ مجھ سے ہوسکے تمہاری حفاظت کرلوں، باپ کے اس حکم پر لڑتے لڑتے باپ کے اوپر سے فدا ہوگیا۔