انوار اسلام |
س کتاب ک |
اصلی کمپنی کے خالی ڈبوں میں نقلی چیزیں ڈال کر بیچنے کا حکم ؟ آج کل یہ عام ہوگیا ہے کہ کمپنی کے ڈبوں میں غیرِکمپنی کی چیز ڈال کربیچتے ہیں اور اس کی قیمت کمپنی کے اصل مال سے کم ہوتی ہے تولوگ دھوکہ میں آکر کم قیمت والی چیز کولے لیتے ہیں، اب اگرکوئی دونوں طرح کی چیز رکھے اور وہاں گاہک کوحقیقت واضح کردے کہ یہ ڈبہ کمپنی کا ہے؛ مگراس میں کا مال کمپنی کا نہیں ہے اور یہ ڈبہ اور مال دونوں کمپنی کے ہیں اور دونوں کی قیمت بتادے اب خریدار جولینا چاہے لے لیگا؛ اس طرح دھوکہ بھی ختم ہوجائے گا اور تجارت میں بھی کوئی خرابی نہیں آئیگی؛ اگرحقیقت نہ بتائے توپھر یہ دھوکہ ہے جودرست نہیں۔ (مفہوم فتاویٰ عثمانی:۳/۱۰۲)