انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** امیر کے اخلاقی اصول امیر معاویہؓ کے اخلاقی اصولوں سے ان کے عام اخلاق وعادات پر کافی روشنی پرتی ہے، اس لئے آخر میں اخلاق کے بارہ میں ان کے کچھ زریں خیالات پیش کئے جاتے ہیں ،فرماتے تھے کہ میں اپنے نفس کو اس سے بلند دیکھنا چاہتا ہوں میرا گناہ میرے عفو سے میرا جہل میرے حلم سے زیادہ ہو، یا کسی کا عیب اپنے پر دہ میں نہ چھپاؤں یا میری برائی میری بھلائی سے زیادہ ہو، شریف کے لئے زینت پاکدامنی ہے کہتے تھے کہ خدانے بندہ کو جو نعمتیں عطا کی ہیں ان میں سب سے افضل عقل و حلم ہے، اس کی وجہ سے جب آدمی کو کوئی یاد کرتا ہے تو وہ بھی اس کو یاد کرتا ہے اورجب کوئی اس کو دیتا ہے تو وہ اس کا شکر ادا کرتا ہے اورجب مصیبت میں مبتلا ہوتا ہے تو صبر سے کام لیتا ہے،اورجب غصہ آتا ہے تو پی جاتا ہے اورجب قابو پاتا ہے تو درگذر سے کام لیتا ہے اورجب کوئی برائی سر زد ہوتی ہے تو اس کی معافی چاہتا ہے اورجب وعدہ کرتا ہے تو اسے پورا کرتا ہے۔ (طبری سیرت معاویہ)