انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سریہ زید بن حارثہ بجانب وادی القریٰ(رجب ۶ہجری) طبقات میں ہے کہ جب حضرت زیدؓ بن حارثہ بہ سلسلہ تجارت شام جانے کے خیال سے روانہ ہوئے تو ان کے ہمراہ اور صحابہ کرامؓ کا مال بھی تھا ، جب وہ وادی القریٰ کے قریب پہنچے تو بنی بدر کی شاخ فزارہ کے کچھ لوگ ملے جنھوں نے ان کو اور ان کے ساتھیوں کو مارا اور جو کچھ تھا لے لیا، ابن ہشام میں ہے کہ چند صحابہ ؓ شہید ہوئے، حضرت زیدؓ زخمی ہوئے اور انھوں نے قسم کھائی کہ میں جب تک بنو فزارہ سے جہاد نہ کروں گا غسل جنابت نہ کروں گا، طبقات میں ہے کہ جب زیدؓ اچھے ہوگئے تو حضور ﷺ نے ان کو بن فزارہ کی تادیب کے لئے بھیجا ، حضرت زیدؓ صبح کے وقت ان لوگوں کے پاس پہنچ گئے، تکبیر کہی اور جو موجود تھے ان کو گھیر لیا، اُم قرفہ کو جو فاطمہ بنت ربیعہ بن بدر تھی اور اس کی بیٹی جاریہ بنت مالک بن حذیفہ بن بدر کو گرفتار کرلیا ، قیس بن محسّر نے اُم قرفہ کو قتل کردیا، انھوں نے نعمان اور عبیداﷲ کو بھی قتل کیا جو مسعدتہ بن حکمہ بن مالک بن بدر کے بیٹے تھے، حضرت زیدؓ بن حارثہ جب مدینہ آئے تو سیدھے حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، دروازہ کھٹکھٹا یا ، آپﷺ کپڑے اتارے ہوئے تھے، اپنا کپڑا کھینچے ہوئے ان کی طرف بڑھے ، انھیں گلے لگایا ، بوسہ دیا اور حال دریافت کیا ، اﷲ نے انھیں جو فتح دی تھی اس کی آپ کو خبر دی ،